ایک شخص رنج و غم کی کیفیت میں سامنے ٹیبل پر چائے کا کپ رکھے بیٹھا تھا اچانک اس کا ایک مفت خورا دوست آیا اور اُس کی چائے پی گیا اور اس کی طرف مسکرا کر دیکھنے لگا ۔ اس شخص نے اسے اپنے سامنے بٹھا لیا اور اپنی قسمت کوکوستے ہوئے اس سے بات چیت شروع کردی۔
" یار میری تو قسمت ہی خراب ہے۔ ہر قدم پر ناکامی ہی ناکامی ہے۔ دیکھو نا ۔
زندگی بھر کی جمع پونجی سے کاروبار کیا وہ تباہ ہوگیا اور میں لاکھوں روپے کے قرض تلے آگیا۔
گھر میں چوری ہوگئی اور رہی سہی کمر بھی ٹوٹ گئی
بیٹا نکما نکلا ہر سال فیل ہوجاتا ہے۔
اب گھر میں نہ بجلی ہے ۔ نہ پانی ہے اور انکے بل دینے کو پیسے ہیں۔
نہ بچوں کو کھلانے کے لیے کچھ ہے نہ کہیں سے قرض ملتا ہے۔
الغرض جان عذاب ہوگئی تو تنگ آکر خود کشی کرنے کا سوچا تھا
چائے میںزہر ملا کر پینے لگا تو تم آکر ساری چائے پی گئے ۔
میری تو قسمت ہی خراب ہے۔