حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ فرماتے ہیں میں نے رسول ﷺ کو یہ فرماتے ہوئے سنا کہ قیامت کے دن سب سے پہلے بندے کے اعمال میں سے نماز کا حساب لیا جائے گا اگر نماز درست نکلی تو بندہ کامیاب ہوا اور اگر وہ خراب نکلی تو بندہ ناکام ہوا۔ اگر اس کے فرض میں سے کوئی چیزناقص ہوئی تو حق تعالیٰ فرمائیں گے دیکھو میرے بندہ کی کوئی نفل ہے تو ان نوافل سے فرض کی کمی پوری کی جائےگی، پھر باقی اعمال بھی اسی طرح ہوں گے، ایک روایت میں ہے پھر زکوٰۃ کا حساب اسی طرح ہوگا، پھر تمام اعمال حساب اسی طرح ہوگا۔
(ترمذی صفحہ 55، ابوداؤد، مشکوۃ صفحہ 117 باب صلوٰۃ التسبیح)
حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ کی ایک روایت کے مطابق، قیامت کے دن سب سے پہلے بندے کے اعمال میں سے نماز کا حساب لیا جائے گا؛ اگر فرض نماز صحیح نکلی تو بندہ کامیاب ہوگا، اور اگر اس میں کوئی کمی ہوئی تو نوافل اس کمی کو پورا کریں گے؛ پھر دیگر اعمال کا بھی اسی طرح حساب ہوگا۔ ایک دوسری روایت میں زکوۃ کا ذکر بھی شامل ہے اور باقی اعمال کا حساب بھی اسی طرح ہوگا۔