وہ چلا گیا جہاں چھوڑ کے

Previous topicNext topic
User avatar
Papu
Moderator
Moderator
Posts: 8286
Joined: 19 Jun 2013, 5:51 pm
Been thanked: 38 times

وہ چلا گیا جہاں چھوڑ کے

Post by Papu »

کبھی موم بن کے پگھل گیا ، کبھی گرتے گرتے سنبھل گیا
وہ بن کے لمحہ گریز کا ، میرے پاس سے نکل گیا



اسے روکتا بھی تو کس طرح کہ وہ شخص اتنا عجیب تھا
کبھی تڑپ اٹھا میری آہ سے ، کبھی اشک سے نہ پگھل سکا

سر ِ راہ ملا وہ اگر کبھی تو نظر چرا کے گزر گیا
وہ اتر گیا میری آنکھ سے ، میرے دل سے کیوں نہ اتر سکا

وہ چلا گیا جہاں چھوڑ کے ، میں وہاں سے پھر نہ پلٹ سکا
وہ سنبھل گیا یارو مگر میں بکھر کے پھر نہ سنبھل سکا
Previous topicNext topic

Who is online

Users browsing this forum: User avatarApple [Bot], No User AvatarClaude [Bot] and 2 guests